Top 4 Apps Similar to Hazrat Umar-e-Farooq AS Kay 100 Qissay | umar ra

Ain-ul-Faqr 2.3
Binyte
Ain-ul-Faqr عین الفقر written by Hazrat SultanBahooRahmatullahalaeh. A great writer, a great book, on topic ofIslamicsufism,real Islam, spirit of Islam, Faqr, Ishq, Love, Allah,BaaHoo,Walayat, Wali, Muslim, Momin and lot more othersensitivetopics.One who has the quest for self awareness or God’sawareness,mustread.This book is the masterpiece in sense ofProsewriting,defining each aspect of real Islamic Spirit anddetailedall prosand cons of Sufism and Tasawwaf.
Israr e Haqeeqi 2.3
Binyte
Israr e Haqeeqi اسرار حقیقی is written by Hazrat SultanalHindHazoorGhareeb Nawaz Khwaja Muin ud Din Chishti Ajmeri(AjmerSharif, India)Rahmatullah Alaeh. This book, in fact,consists ofwords written toKhalifa e Khaas of Hazrat Muin ud Din,HazratBakhtyar KaakiRahmatullah Alaeh, as well a renownedSufiPersonality in indianSubcontinent.
Taleem e Ghosia 2.3
Binyte
Taleem e Ghosia تعلیم غوثیہ written by Sayyad ShahGulHassanQalandari Qadri Ramatullah Alaeh. This is a unique bookinits easyto understand writing style by writer on very topicofIslamicTasawwaf and Sufism. Qalandari Qadri Sufi order butthesameteaching those all other Sufi Orders preach, in sense ofSufisandTasawwaf. Writer very clearly described all ups and downsforthewayfarer of this very way of Sufism and Tasawwaf,alongwithpracticable experimental lessons.
Maulana Muhammad Ilyas Ghumman 1.0
الحمد للہ !بین الاقوامی سطح پر علمی و عملی میدان میںمتکلماسلاممولانا محمد الیاس گھمن کو اللہ کریم نے غیر معمولی مقبولیتومحبوبیتسے نوازا ہے ،اولاً اشاعت وتحفظ دین کےلیے درکار تمامصلاحیتیںاپنےکرم سے عطا فرمائیں اور اس کے بعد ہر موڑ پر فراست ایمانیکیبدولتوقت کے تقاضوں کے عین مطابق ان صلاحیتوں کے مناسب استعمالکاطریقہبھی ودیعت کیا ۔ یہی وجہ ہے کہ آپ اہل علم طبقہ میں مرجعکیحیثیترکھتے ہیں بطور خاص عقائداسلامیہ اور فقہ حنفی کے تحفظکےلیےمختصرعرصہ میں ان کی تجدیدی اور انقلابی خدمات بہت زیادہ ہیں۔قدرتنےآپ کو تحریکی ، تربیتی ،تعلیمی،تدریسی،تعمیری،تنظیمی،تحقیقی،تصنیفی،تقریری،تبلیغی اورتجدیدی ذوقجیسیلازوال نعمتوں سے خوب خوب نوازاہے۔ اس ہمہ جہتی کے باوجود آپسادگیاورتواضع کے پیکر ہیں۔آپ کی مسلکیمحنت، عقائد ونظریات،اساسیاتِاسلامیہ کا تحفظ، حرمتِ قرآن، سنت اوراس کی پاسداری ، ختمِنبوت ،صحابہ و اہل بیت کرام رضوان علیہم اجمعینکا دفاع، فقہاءملتخصوصاًحضرت امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کی پاسبانی،اکابرین امتخصوصاًعلمائے دیوبند ،علم و دیانت کی پہرے داری اور مسلکاہل السنتوالجماعتکے فروغ، اشاعت اور نفاذ کی کوششیں آپ کی زندگی کامقصد اورحرزِ جانہیں۔ اس سلسلے میں قید وقفس کی صعوبتیں ، ایاماسارت کیمشکلات،قاتلانہ حملے اوراہل باطل کے منفی پرو پیگنڈے سب کچھبرداشت کیاہے ۔آپ زمانہ طالب علمی ہی سے نہایت بیدار مغز ، ذہین ،معاملہفہم،باصلاحیت ، ہونہار اور قائدانہ صلاحیتیوں کے مالک تھے انصلاحیتیوںکیبدولت اپنے ہمعصر ساتھیوں میں امتیازی مقام رکھتےتھے۔ایک عرصہ سےعلمی،عملی اور روحانی خدمات میں مگن ہیں ۔میں اپنیمعلومات کی حد تکبجاطور پر یہ بات کہہ سکتا ہوں کہ پچھلے 6 عشروںمیں اسلامی تحریکاتکےکسی بھی قائد نے اس قدر عوامی اجتماعات سے خطابنہیں کیے ہوں گےجتنےاس عظیم انسان نے کیے ۔ سفر کی صعوبتیں جھیل کراور اغیار کےمنفیپروپیگنڈے کو اپنے مضبوط اعصاب پر سہتے ہوئےبلامبالغہ ایک ایک دنمیںمختلف مقامات پر چھ چھ علمی واصلاحی بیانات،افراد سازی ، تحریکیکامکو مزیدمنظم اورمستحکم کرنا ،وسائل کے لیےانتھک محنت ، روزمرہ کےاپنےمعمولات جس میں تہجداور دیگر نوافل)اشراق ، چاشت اور اوابین( ،تلاوت،ذکر اذکار ،تصنیف و تالیف ، تقریرو وعظ ، دروس و اسباق وغیرہکوسلیقہ مندی اور سنجیدگی کے ساتھ اداکرنا ۔ ہر علاقے میں وہاںکیضرورتوں کے پیش نظرعلماء کی تعیناتی کرناالغرض اپنی زندگی کا ہرلمحہمصروف کار کردیا اس جہد مسلسل اور لگن کانتیجہ ہے کہ آپ نے ایکمضبوطٹیم تیار کی ہے جو مختلف دین کے شعبوںمیں ہمہ تن مصروف عمل اورآپ کیدست بازو بنی ہوئی ہے اور آپ کےتلامذہ و فیض یافتگان کا ایک بہتبڑاطبقہ برصغیر اور بیرون ممالک میںموجود ہے جو آپ کے مشن کوسارےعالممیں پھیلانے کی تگ و دو میں پروانہواربڑھ رہا ہے ۔ اس اجمالی خاکےکےبعد زندگی کے چند گوشے پیش خدمتہیں ۔ ولادت: 12 اپریل 1969ءکوسرگودھاشہر کےنواحی علاقے چک نمبر87جنوبی میں پیدا ہوئے ۔ خاندانیپسمنظر: آپ کے والد ماجد کا نامحافظ شیر بہادر گھمن تھا، مرحومانتہائینیک طبیعت کے مالک تھے ،عقائد و نظریات میں حد درجہ پختگیرکھتےتھے،آپ کے خاندان کی سیاسی وسماجی حیثیت بہت اچھی ہے ،آپ کےداداچوہدری فتح محمد گھمن اپنے علاقےکے رئیس اور نمبردار تھے ۔ وہاںکےلوگوں کے مابین فیصلے فرماتے ،انتظامی امور کو خود حل فرماتے ۔ اسوقتجہاں آپ نے ادارہ مرکز اہلالسنت والجماعت بنایا ہوا ہے یہ زمیننمبرداری کا رقبہ کہلاتی ہے ۔آپ کل پانچ بھائی تھے جن میں چار ابھیحیاتہیں جبکہ سب سے بڑے بھائیمحمد یوسف 1995ءمیں انتقال کرگئے تھے ۔نامیہ ہیں:محمد یوسف ، محمدیونس ، محمد الیاس ، شعیب احمد اور خبیباحمد۔ابتدائی زندگی : آپ نےپرائمری تک اپنے گاؤ ں چک نمبر 87 جنوبیسرگودھامیں پڑھا۔ چک نمبر88جنوبی سے مڈل کی فراغت کے بعدآپ نے اپنےوالد حافظشیر بہادر صاحبرحمہ اللہ سے حفظ قرآن کریم شروع کیا۔ سترہپارےوالدصاحب کے پاس پڑھےاور اس کے بعد گکھڑ منڈی جامع مسجد بوہڑ والیضلعگوجرانوالہ میں اماماہل السنت شیخ الحدیث مولانامحمد سرفراز خانصفدررحمہ اللہ کے ہاںچلے گئے وہاں قاری محمد عبداللہ کشمیری صاحب کےپاسمکمل قرآن کریمحفظ کیا۔ امام اہل السنت مولانا سرفراز خان صفدررحمہاللہ کی خوبخدمت کی یہاں تک کہ کم عمری کے باعث آپ اُن کے گھر میںبھیآیا جایاکرتےتھے۔